۲ آبان ۱۴۰۳ |۱۹ ربیع‌الثانی ۱۴۴۶ | Oct 23, 2024
احکام شرعی

حوزہ/ حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ‌ ای نے "وقف کی زمین پر عمارت بنانے" کے بارے میں ایک استفتاء کا جواب دیا ہے۔

حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت آیت اللہ العظمیٰ خامنہ‌ ای نے "وقف کی زمین پر عمارت بنانے" کے بارے میں ایک استفتاء کا جواب دیا ہے، جو دلچسپی رکھنے والوں کی خدمت میں پیش کیا جا رہا ہے۔

سوال: ایسی منزلیں جو کسی وقف کی گئی زمین یا عمارت کے اوپر یا نیچے بنائی جاتی ہیں، کیا وہ بھی وقف کی گئی جگہ کے حکم میں شمار ہوتی ہیں؟ اور اگر وقف کی گئی جگہ مسقف (چھت والی) نہ ہو، جیسے قبرستان وغیرہ، تو اس پر عمارت بنانے کا کیا حکم ہے؟

جواب: اگر وقف شدہ عمارت کے اوپر عرف کے مطابق مخصوص حدود میں منزلیں بنائی جائیں، اور عرف انہیں وقف کا حصہ سمجھے، تو احتیاط واجب کی بنا پر وہ بھی وقف شدہ جگہ کے حکم میں شمار ہوں گی۔ البتہ، اگر وقف شدہ جگہ مسقف نہ ہو، جیسے کہ قبرستان وغیرہ، تو ایسی جگہ پر عمارت بنانا اگر وقف کے اصل مقصد میں رکاوٹ نہ ڈالے تو اس کی اجازت ہے، اور ایسی عمارت وقف کے حکم میں شمار نہیں ہوگی۔

تبصرہ ارسال

You are replying to: .